Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلا جلا کے دیے پاس پاس رکھتے ہیں

ہوش جونپوری

جلا جلا کے دیے پاس پاس رکھتے ہیں

ہوش جونپوری

MORE BYہوش جونپوری

    جلا جلا کے دیے پاس پاس رکھتے ہیں

    ہم اپنے آپ کو اکثر اداس رکھتے ہیں

    گلوں کا رنگ پھلوں کی مٹھاس رکھتے ہیں

    کچھ آدمی بھی شجر کا لباس رکھتے ہیں

    انہیں بھی خالی گلاسوں کا ٹوٹنا ہے پسند

    ضرور وہ بھی کوئی زخم یاس رکھتے ہیں

    جو لوگ نیک تھے شبنم سے ہو گئے سیراب

    وہ کیا کریں جو سمندر کی پیاس رکھتے ہیں

    سکوت آب پہ کنکر اچھال کر خوش تھے

    اب آج پانی پہ گھر کی اساس رکھتے ہیں

    جنہوں نے ابر کے سائے کبھی نہیں دیکھے

    وہ ریگزار بھی پھولوں کی آس رکھتے ہیں

    ہوس کی ناؤ بدن کے بھنور میں ڈوب گئی

    ہم ایسے اور کئی اقتباس رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے