جلا کے مجھ کو عجب معجزہ دکھایا گیا
جلا کے مجھ کو عجب معجزہ دکھایا گیا
مری ہی راکھ سے پیکر نیا بنایا گیا
مرے ہی تیر چلائے گئے مری جانب
مرے خلاف مرا زور آزمایا گیا
بٹھا کے پہلے مجھے اک عظیم منصب پر
مرے خلاف عجب فیصلہ سنایا گیا
اس آب و تاب کے پیچھے بھی اک کہانی ہے
میں پہلے سنگ تھا پھر آئنہ بنایا گیا
مجھے کرائی گئی پہلے ایک شہر کی سیر
پھر اس میں مجھ کو مرا اصل گھر دکھایا گیا
ڈبو کے خون میں باندھی گئی مجھے تلوار
کس اہتمام سے میں تخت پر بٹھایا گیا
مجھے ستا کے بھی کب خوش ہوئے مرے منکر
میں اس پہ خوش ہوں مرا صبر آزمایا گیا
عطا ہوئی ہے عجب طرح خواجگی آصفؔ
تراش کر مرے بازو علم تھمایا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.