Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلانے کے لیے دل کو مرے کچھ تیلیاں رکھ دو

پردیپ تیواری دیپ

جلانے کے لیے دل کو مرے کچھ تیلیاں رکھ دو

پردیپ تیواری دیپ

MORE BYپردیپ تیواری دیپ

    جلانے کے لیے دل کو مرے کچھ تیلیاں رکھ دو

    دل ناشاد کے حصے میں تھوڑی سسکیاں رکھ دو

    ابھی تو گھر جلے دو چار پورا گاؤں باقی ہے

    سیاست والوں کے آگے یہ ساری بستیاں رکھ دو

    سفر لمبا ہے راہی کا ابھی تو دور ہے منزل

    بھٹکنے کے لیے راہوں میں اس کے تتلیاں رکھ دو

    شکاری پھنس گیا خود ہی یہاں پر جال میں اپنے

    پرندوں کے ذرا حصے میں پھر آزادیاں رکھ دو

    ورہ کی ویدنا دل کی یہاں پر کون سنتا ہے

    بھلا کر غم کو یادوں کی کہیں پرچھائیاں رکھ دو

    بڑے نادان ہو تم دیپؔ لہروں سے نہ لو پنگا

    ڈبا دے گی سونامی دل کی اپنی کشتیاں رکھ دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے