Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلد اس شہر میں ہے وقت وہ آنے والا

انیس اشفاق

جلد اس شہر میں ہے وقت وہ آنے والا

انیس اشفاق

MORE BYانیس اشفاق

    جلد اس شہر میں ہے وقت وہ آنے والا

    ہم سے ڈر جائے گا خود ہم کو ڈرانے والا

    کل وہی شہر میں شعلوں کو ہوا دیتا تھا

    ہم سمجھتے تھے جسے آگ بجھانے والا

    وقت ہر دور میں تاریخ نئی لکھتا ہے

    مٹ نہ جائے کہیں خود ہم کو مٹانے والا

    اٹھ کھڑے ہوں گے اگر ظلم کے مارے ہوئے لوگ

    پھر نہ آئے گا کوئی تجھ کو بچانے والا

    تو کسی اور طرف کوچ کی تیاری کر

    ہے کوئی اور ترے تخت پر آنے والا

    کوئی ہوتا نہیں زنجیر ستم سے آزاد

    وہ ستایا ہوا ہو یا ہو ستانے والا

    بھول جاتا ہے کہ ہاتھ اس کے بھی جل جائیں گے

    وہ جو ہے ظلم کے شعلوں کو بڑھانے والا

    اس سے ہر خون کے قطرے کا خدا لے گا حساب

    حشر میں جائے گا جب حشر اٹھانے والا

    چپ یہ حق والے نہ بیٹھے ہیں نہ بیٹھیں گے کبھی

    سن لے ہونٹوں پہ مرے مہر لگانے والا

    اے پرندو تمہیں ہشیار کیے دیتے ہیں

    پھر نیا جال ہے صیاد بچھانے والا

    پٹ چکے سب ترے مہرے اب اٹھا اپنی بساط

    کھیل ہے ختم ترا مات ہے کھانے والا

    ہم پہ جو زخم لگے ہیں سو لگے ہیں لیکن

    ایک دن خون میں تو بھی ہے نہانے والا

    میں کروں تیرے لیے جمع زر و لعل و گہر

    اور تو میرے خزانوں کو لٹانے والا

    یوں ترے شہر میں فریاد سنی جاتی ہے

    پا بہ زنجیر ہے زنجیر ہلانے والا

    کیا عجب ریت کی دیوار سا خود بھی گر جائے

    میرے گھر کے در و دیوار گرانے والا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے