Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا

رمز عظیم آبادی

جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا

رمز عظیم آبادی

MORE BYرمز عظیم آبادی

    جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا

    روغن تو چراغوں میں وسیلے کے لیے تھا

    صندل کا وہ گہوارہ جو نیلام ہوا ہے

    اک راج گھرانے کے ہٹیلے کے لیے تھا

    عیاش طبیعت کا ہے آئینہ اک اک اینٹ

    یہ رنگ محل ایک رنگیلے کے لیے تھا

    کل تک جو ہرا پیڑ تھا کیوں سوکھ گیا ہے

    جب دھوپ کا موسم کسی گیلے کے لیے تھا

    مسجد کا کھنڈر تھا نہ وہ مندر ہی کا ملبہ

    جو گاؤں میں جھگڑا تھا وہ ٹیلے کے لیے تھا

    کانٹوں کا تصرف اسے اب کس نے دیا ہے

    یہ پھول تو گلشن میں رسیلے کے لیے تھا

    اب رہتا ہے جس میں بڑے سرکار کا کنبہ

    دالان تو گھوڑے کے طبیلے کے لیے تھا

    شہرت کی بلندی پہ مجھے بھول گیا ہے

    کیا نام مرا رمزؔ وسیلے کے لیے تھا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے