Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلتا نہیں اور جل رہا ہوں

خلیل الرحمن اعظمی

جلتا نہیں اور جل رہا ہوں

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    جلتا نہیں اور جل رہا ہوں

    کس آگ میں میں پگھل رہا ہوں

    مفلوج ہیں ہاتھ پاؤں میرے

    پھر ذہن میں کیوں یہ چل رہا ہوں

    اک بوند نہیں لہو کی باقی

    کس بات پہ میں مچل رہا ہوں

    تم جھوٹ یہ کہہ رہے ہو مجھ سے

    میں بھی کبھی بے بدل رہا ہوں

    کیوں مجھ سے ہوئے گناہ سرزد

    کہنے کو تو بے عمل رہا ہوں

    رائی کا بنا کے ایک پربت

    اب اس پہ یوں ہی پھسل رہا ہوں

    کس ہاتھ سے ہاتھ میں ملاؤں

    اب اپنے ہی ہاتھ مل رہا ہوں

    کیوں آئینہ بار بار دیکھوں

    میں آج نہیں جو کل رہا ہوں

    اب کون سا در رہا ہے باقی

    اس در سے میں کیوں نکل رہا ہوں

    قدموں کے تلے تو کچھ نہیں ہے

    کس چیز کو میں کچل رہا ہوں

    اب کوئی نہیں رہا سہارا

    میں آج پھر سے سنبھل رہا ہوں

    میں کیوں کروں آسماں کی خواہش

    اب تک تو زمیں پہ چل رہا ہوں

    یہ برف ہٹاؤ میرے سر سے

    میں آج کچھ اور جل رہا ہوں

    مجھ کو نہ پلاؤ کوئی پانی

    پیاسوں کے میں ساتھ چل رہا ہوں

    کھانے کی نہیں رہی طلب کچھ

    اب بھوک کے بل پہ پل رہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 42)
    • Author : خلیل الرحمن اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے