جلتا رہا وہ عمر بھر اپنی ہی آگ میں
جلتا رہا وہ عمر بھر اپنی ہی آگ میں
تیرے لبوں کی آنچ نہ تھی جس کے بھاگ میں
چھوٹی سی بات تھی مگر اک روگ بن گئی
راحت ملاپ ہی میں رہی ہے نہ تیاگ میں
کیسے کہوں اسے یہ دلہن ہے بہار کی
پھولوں کا خوں مہکتا ہے جس کے سہاگ میں
وہ حسن بن کے گل کی تپش میں سما گیا
ہنس ہنس کے جل گیا جو ترے غم کی آگ میں
کہنے کو میرا ساز ہے لیکن کسے خبر
کس کس کی دھن سمائی ہے ایک ایک راگ میں
اک داغ بن کے دل میں سلگتا ہے اے سلامؔ
وہ پھول جس کا لمس نہیں اپنے بھاگ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.