جلتے تھے تم کوں دیکھ کے غیر انجمن میں ہم
جلتے تھے تم کوں دیکھ کے غیر انجمن میں ہم
پہنچے تھے رات شمع کے ہو کر برن میں ہم
تجھ بن جگہ شراب کی پیتے تھے دم بدم
پیالے سیں گل کے خون جگر کا چمن میں ہم
لاتے نہیں زبان پے عاشق دلوں کا بھید
کرتے ہیں اپنی جان کی باتیں نین میں ہم
مرتے ہیں جان اب تو نظر بھر کے دیکھ لو
جیتے نہیں رہیں گے سجن اس یتھن میں ہم
آتی ہے اس کی بو سی مجھے یاسمن میں آج
دیکھی تھی جو ادا کہ سجن کے بدن میں ہم
جو کوئی کہ ہے گا آپ کوں رکھتا ہے آپ عزیز
یوسف ہیں اپنے دل کے میاں پیرہن میں ہم
کیوں کر نہ ہووے کلک ہمارا گہر فشاں
کرتے ہیں آبروؔ یے تخلص سخن میں ہم
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 175)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.