جلتی بجھتی ہوئی شمعوں کا دھواں رہتا ہے
جلتی بجھتی ہوئی شمعوں کا دھواں رہتا ہے
کچھ عجب دھند کے عالم میں مکاں رہتا ہے
خشک دریا ہے نہ دریا پہ ہے پہرہ لیکن
ہر طرف پیاس کا خوں رنگ سماں رہتا ہے
اس بھرے شہر میں مشکل ہے تجسس اس کا
کس کو فرصت جو کہے کون کہاں رہتا ہے
بھولنا سہل نہیں وقت کی سنگینی کا
زخم بھرتا ہے مگر اس کا نشاں رہتا ہے
میری آنکھوں میں ہیں صد رنگ مناظر لیکن
کچھ ہے معدوم جو احساس زیاں رہتا ہے
نیند آتی ہے کہاں اجڑے مکاں میں شاہدؔ
کوئی آسیب کا ہر رات گماں رہتا ہے
- کتاب : Mausam Mausam Roop (Pg. 20)
- Author : Shahid Kaleem
- مطبع : Sarvat Publication, Patna (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.