جلوہ افروز ہے کعبہ کے اجالوں کی طرح
جلوہ افروز ہے کعبہ کے اجالوں کی طرح
دل کی تعمیر کہ کل تک تھی شوالوں کی طرح
عقل وارفتہ کے بے نور بیابانوں میں
ہم بھٹکتے رہے آوارہ خیالوں کی طرح
ہم کہ اس بزم میں ہیں سایۂ غم کی صورت
کون دیکھے گا ہمیں زہرہ جمالوں کی طرح
ہاتھ بڑھتا نہیں رندوں کا ہماری جانب
ہم خرابات میں ہیں خالی پیالوں کی طرح
جب کوئی خار ستم دل میں اتر آتا ہے
پھوٹ کر روتا ہے دل پاؤں کے چھالوں کی طرح
جب بھی پڑھتا ہوں کتاب غم ہستی اے دل
تذکرہ ان کا بھی ملتا ہے حوالوں کی طرح
سوز و احساس کی تصویر ہے قلب شاعر
نغمے تخلیق ہوا کرتے ہیں نالوں کی طرح
عرصۂ دہر میں کی ہم نے بسر یزدانیؔ
ظلمت شب کی طرح دن کے اجالوں کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.