جلوہ بے مایہ سا تھا چشم و نظر سے پہلے
جلوہ بے مایہ سا تھا چشم و نظر سے پہلے
زیست اک حادثہ تھی قلب و جگر سے پہلے
حسن کے سوز نمائش کا ہے انعام حیات
وقت بھی وقت نہ تھا شمس و قمر سے پہلے
وحی اتری دل بے تاب کی تشکیل کے بعد
عشق تعمیر ہوا علم و ہنر سے پہلے
عین فردوس میں جل اٹھا تھا آدم کا شباب
آگ برسی تھی یہیں دیدۂ تر سے پہلے
پھر کہیں دل کے سوا ان کو اماں ہی نہ ملی
بت نکالے گئے اللہ کے گھر سے پہلے
زندگی مزرع تکلیف و سکوں ہے افضلؔ
شام اگتی ہے یہاں نور سحر سے پہلے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 569)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.