جلوۂ حسن کرم کا آسرا کرتا ہوں میں
جلوۂ حسن کرم کا آسرا کرتا ہوں میں
جو خطا ممکن ہے مجھ سے بے خطا کرتا ہوں میں
جب صبوحی لے کے ورد مرحبا کرتا ہوں میں
زندگی کو نیند سے چونکا دیا کرتا ہوں میں
ہائے وہ عالم کہ جب ہر شے سے گھبراتا ہوں میں
آپ ہی اپنی نگاہوں سے بچا کرتا ہوں میں
وہ بھی کیا دن تھے کہ تھا پینے پلانے ہی سے کام
ہائے اب چار آنسوؤں پر اکتفا کرتا ہوں میں
دل ربا ہوتے ہیں جن کے آخری لمحات زیست
اکثر ان پھولوں سے دامن بھر لیا کرتا ہوں میں
دیکھنے والے مری خاموشیٔ لب کو نہ دیکھ
آنکھوں آنکھوں میں فسانہ کہہ دیا کرتا ہوں میں
مظہر حسن طلب ہوگی نگاہ بے طلب
مدعا یہ ہے کہ ترک مدعا کرتا ہوں میں
صرف اس دھن میں کہ تعمیر محبت سہل ہو
جانے کن کن مشکلوں کا سامنا کرتا ہوں میں
دل لرز جاتا ہے سن کر ہر ستارے کا شکیلؔ
چاند سے تنہائیوں میں کچھ کہا کرتا ہوں میں
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 604)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.