جلوۂ حسن کو محروم تماشائی کر
جلوۂ حسن کو محروم تماشائی کر
بے نیازی صفت لالۂ صحرائی کر
ہاں بڑے شوق سے شمشیر کے اعجاز دکھا
ہاں بڑے شوق سے دعوائے مسیحائی کر
میں تو مجبور ہوں عادت سے کہے جاؤں گا
تو کوئی بات نہ سن اور نہ پذیرائی کر
اپنے بیمار کی یہ آخری امید بھی دیکھ
ملک الموت سے کہتا ہے مسیحائی کر
مجھ کو لے جا کے در یار پہ قاصد نے کہا
خامہ فرسائی نہ کر ناصیہ فرسائی کر
ہم تری صورت انکار کو پہچانتے ہیں
وہ تبسم تو شریک لب گویائی کر
- کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 151)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.