جلوہ فرما ہے جو وہ رشک قمر آج کی رات
جلوہ فرما ہے جو وہ رشک قمر آج کی رات
مثل فردوس ہے روشن مرا گھر آج کی رات
دل سوزاں سے نکلتے ہیں شرر آج کی رات
ہو نہ جل بھن کے کباب اپنا جگر آج کی رات
نگۂ شوخ شب وصل ہے دل کی دشمن
سینے میں تیر قضا کا ہے گزر آج کی رات
ہے مرے نالۂ دل کی یہ کشش اے ہمدم
خواب میں آئے جو وہ مجھ کو نظر آج کی رات
بے بلائے مرے گھر وہ شہ خوباں آیا
لشکر غم پہ ہوئی مجھ کو ظفر آج کی رات
چشم میگوں کے تصور میں ہوا ہوں بے ہوش
دین و دنیا کی نہیں مجھ کو خبر آج کی رات
دل پھنکا جاتا ہے سینے میں لگی ہے آتش
ہے ترقی پہ مرا سوز جگر آج کی رات
میہماں کون یہاں آئے گا صابرؔ کہ جو ہے
شکل چشم نگراں حلقۂ در آج کی رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.