Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلوہ گر اس کا سراپا ہے بدن آئنے میں

مصحفی غلام ہمدانی

جلوہ گر اس کا سراپا ہے بدن آئنے میں

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    جلوہ گر اس کا سراپا ہے بدن آئنے میں

    نظر آتا ہے ہمیں سرو چمن آئنے میں

    سینہ صافوں سے خبر عالم علوی کی تو پوچھ

    عرش و کرسی ہے یہاں عکس فگن آئنے میں

    تاب آزردگی کب ہے دل عاشق کو یہاں

    چین پیشانی سے پڑتی ہے شکن آئنے میں

    چشم بیمار سے ٹپکے تھا لہو دیکھتے وقت

    پلکیں ہلیاں تو پڑا زور ہی رن آئنے میں

    لے لیا پیار سے عکس اپنے کا جھک کر بوسہ

    اس نے دیکھا جو وہ پاں خوردہ دہن آئنے میں

    ابرق سوختہ سا کیوں نہ نظر آئے جو ہو

    آتش حسن تری صاعقہ زن آئنے میں

    دام میں لاویں وہ تا عکس کی تیرے تصویر

    زلفیں پھینکیں ہیں دو جانب سے رسن آئنے میں

    آب جو کا ہے یہ عالم کہ نظر آتا ہے

    لعل رمانی سا ہر گل کا برن آئنے میں

    دل مایوس کو پہنے ہوئے آتی ہیں نظر

    سیکڑوں حسرت دیدار کفن آئنے میں

    آئنہ دیکھتے پیچھے سے جو میں آ نکلا

    عکس پر عکس ہوا سایہ فگن آئنے میں

    تھی تو آزردگی مدت سے پہ وہ روٹھے ہوئے

    بن منائے گئے بے ساختہ من آئنے میں

    مصحفیؔ کیوں نہ کہے تجھ کو کوئی طوطیٔ ہند

    جب تو اس وضع کرے فکر سخن آئنے میں

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii (Pg. 175)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے