جلوہ ہائے زندگی کو کیا کہیں
جلوہ ہائے زندگی کو کیا کہیں
چار دن کی چاندنی کو کیا کہیں
دیکھتے ہیں چہرۂ خاشاک بھی
پھول تیری تازگی کو کیا کہیں
طفل مکتب کی نظر بھی کیا نظر
عقل تیری رہبری کو کیا کہیں
آندھیوں سے دیکھیے اس کا غرور
خاک پا کی عاجزی کو کیا کہیں
دل غم و اندوہ سے خالی تو ہو
لالہ و گل کی ہنسی کو کیا کہیں
کچھ نہیں سب کھیل ہے تقدیر کا
وقت تیری بے رخی کو کیا کہیں
سب سے کہہ دیتا ہے احمدؔ حال دل
اس کے دل کی سادگی کو کیا کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.