جلوہ کہاں کہ زور نظر آزمائیں ہم
جلوہ کہاں کہ زور نظر آزمائیں ہم
پردہ اٹھائیں وو تو نظر بھی اٹھائیں ہم
اے جان انتظار کوئی ایسی شکل بھی
ہر آنے والے پر ترا دھوکا نہ کھائیں ہم
آنکھوں کی نیند دونوں طرح سے حرام ہے
اس بے وفا کو یاد کریں یا بھلائیں ہم
مسجد کا در بھی بند در مے کدہ بھی بند
کس در پہ جائیں کون سا در کھٹکھٹائیں ہم
ہلکا کریں تو کیسے کریں دل کے بوجھ کو
دست دعا اٹھائیں کہ ساغر اٹھائیں ہم
پہنچیں گے میکدے میں تو ڈھالیں گے بے حساب
مسجد میں جائیں گے تو گنیں گے خطائیں ہم
وہ شام میکدہ ہو کہ صبح حرم نذیرؔ
لینے لگے ہیں دونوں کے سر کی بلائیں ہم
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 371)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.