جلوہ پابند نظر بھی ہے نظر ساز بھی ہے
جلوہ پابند نظر بھی ہے نظر ساز بھی ہے
پردۂ راز بھی ہے پردہ در راز بھی ہے
ہم نفس آگ نہ لگ جائے کہیں محفل میں
شعلۂ ساز بھی ہے شعلۂ آواز بھی ہے
یوں بھی ہوتا ہے مداوائے غم محرومی
جبر صیاد بھی ہے حسرت پرواز بھی ہے
میرے افکار کی رعنائیاں تیرے دم سے
میری آواز میں شامل تری آواز بھی ہے
زندگی ذوق نمو ذوق طلب ذوق سفر
انجمن ساز بھی ہے گرم تگ و تاز بھی ہے
میرے افکار و خیالات میں ساری تاباںؔ
حسن دلی بھی ہے رعنائی شیراز بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.