جلوے ہیں تیرے حسن کے شام و سحر الگ الگ
جلوے ہیں تیرے حسن کے شام و سحر الگ الگ
بہر نظارہ چاہئے ذوق نظر الگ الگ
حسن ازل ہے منفرد جلوے ہیں اس کے بے شمار
بادۂ ناب ایک ہے خم ہیں مگر الگ الگ
اہل ہوس کو ہے سرور صاحب دل کو بے خودی
نرگس ناز نے کیا اپنا اثر الگ الگ
یہ بھی ہے کوئی زندگی ایسی بھی کیا کشیدگی
ہم ہیں ادھر جدا جدا وہ ہیں ادھر الگ الگ
غیر پہ راز کھل گیا حسن کو طیش آ گیا
نالۂ شوق نے کیا اپنا اثر لگ الگ
مست نشاط و سر خوشی شب کو بہم تھے حسن و عشق
شور اذاں نے کر دیا وقت سحر الگ الگ
شرم کا ان کو ہے لحاظ وضع کا ہم کو ہے خیال
ہم بھی ہیں ان سے دور دور وہ ہیں اگر الگ الگ
ان کو یہ ڈر تھا بزم میں اہل نظر کو شک نہ ہو
آئے تو میرے ساتھ ساتھ بیٹھے مگر الگ الگ
میں بھی ہوں مضطرب ولیؔ یار کو بھی ہے بیکلی
دونوں کا حال ہے برا وقت سفر الگ الگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.