Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلوے مری نگاہ میں کون و مکاں کے ہیں

داغؔ دہلوی

جلوے مری نگاہ میں کون و مکاں کے ہیں

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    جلوے مری نگاہ میں کون و مکاں کے ہیں

    مجھ سے کہاں چھپیں گے وہ ایسے کہاں کے ہیں

    کھلتے نہیں ہیں راز جو سوز نہاں کے ہیں

    کیا پھوٹنے کے واسطے چھالے زباں کے ہیں

    کرتے ہیں قتل وہ طلب مغفرت کے بعد

    جو تھے دعا کے ہاتھ وہی امتحاں کے ہیں

    جس روز کچھ شریک ہوئی میری مشت خاک

    اس روز سے زمیں پہ ستم آسماں کے ہیں

    بازو دکھائے تم نے لگا کر ہزار ہاتھ

    پورے پڑے تو وہ بھی بہت امتحاں کے ہیں

    ناصح کے سامنے کبھی سچ بولتا نہیں

    میری زباں میں رنگ تمہاری زباں کے ہیں

    کیسا جواب حضرت دل دیکھیے ذرا

    پیغام بر کے ہاتھ میں ٹکڑے زباں کے ہیں

    کیا اضطراب شوق نے مجھ کو خجل کیا

    وہ پوچھتے ہیں کہئے ارادے کہاں کے ہیں

    عاشق ترے عدم کو گئے کس قدر تباہ

    پوچھا ہر ایک نے یہ مسافر کہاں کے ہیں

    ہر چند داغؔ ایک ہی عیار ہے مگر

    دشمن بھی تو چھٹے ہوئے سارے جہاں کے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    تاج ملتانی

    تاج ملتانی

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    جلوے مری نگاہ میں کون و مکاں کے ہیں فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے