جلووں کو باریاب کئے جا رہی ہوں میں
جلووں کو باریاب کئے جا رہی ہوں میں
قلب و نظر خراب کئے جا رہی ہوں میں
بہکی ہوں میں لطیف جوانی کے کیف میں
ہر چیز کو شراب کئے جا رہی ہوں میں
کتنا بلند ہے مری تعمیر کا مذاق
تاروں کو آفتاب کئے جا رہی ہوں میں
کیوں میں گناہ عشق سے ڈرتی ہوں اس قدر
ہستی کو کیوں عذاب کئے جا رہی ہوں میں
نجمہؔ نگاہ شوق کو حد نگاہ تک
جلووں سے فیض یاب کئے جا رہی ہوں میں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 169)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.