جلوؤں کو تیرے آج سر عام دیکھ کر
جلوؤں کو تیرے آج سر عام دیکھ کر
شرمندہ ہوں میں ذوق نظر خام دیکھ کر
ساقی کی اور بڑھ گئیں بے التفاتیاں
دست طلب میں ٹوٹا ہوا جام دیکھ کر
خاروں کو بھی نہ ہوگی تمنائے فصل گل
اب موسم بہار کا انجام دیکھ کر
ہر ذرہ دل کا ہے غم جاناں کی جلوہ گاہ
چلنا غم حیات بہر گام دیکھ کر
دنیا بھی میرے دل کی طلب گار بن گئی
میرا خلوص میری وفا عام دیکھ کر
اخترؔ نہ جانے کس لیے ہیں مجھ پہ طعنہ زن
کچھ لوگ ان کے ساتھ مرا نام دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.