جلووں سے مرے ہوش اڑانے میں لگے ہیں
جلووں سے مرے ہوش اڑانے میں لگے ہیں
وہ پھر مجھے دیوانہ بنانے میں لگے ہیں
مر مر کے کئے جاتے ہیں ہم یاد انہیں یاں
اور وہ ہمیں واں دل سے بھلانے میں لگے ہیں
وہ آئے کرے کون پذیرائی اب ان کی
ارماں تو یہاں دھوم مچانے میں لگے ہیں
پھر دشت طلب آج ہے بے باکی پہ مائل
وہ دامن ناز اپنا چھڑانے میں لگے ہیں
میں ہوں کہ مٹا جاتا ہوں ہر بات پہ ان کی
اور وہ ہیں کہ دل میرا دکھانے میں لگے ہیں
ساحرؔ جنہیں میں نے دیا محبوبی کا رتبہ
وہ نام و نشاں میرا مٹانے میں لگے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.