جما ہوا ہے فلک پہ کتنا غبار میرا
جما ہوا ہے فلک پہ کتنا غبار میرا
جو مجھ پہ ہوتا نہیں ہے راز آشکار میرا
تمام دنیا سمٹ نہ جائے مری حدوں میں
کہ حد سے بڑھنے لگا ہے اب انتشار میرا
دھواں سا اٹھتا ہے کس جگہ سے میں جانتا ہوں
جلاتا رہتا ہے مجھ کو ہر پل شرار میرا
بدل رہے ہیں سبھی ستارے مدار اپنا
مرے جنوں پہ ٹکا ہے دار و مدار میرا
کسی کے رستے پہ کیسے نظریں جمائے رکھوں
ابھی تو کرنا مجھے ہے خود انتظار میرا
تری اطاعت قبول کر لوں بھلا میں کیسے
کہ مجھ پہ چلتا نہیں ہے خود اختیار میرا
بس ایک پل میں کسی سمندر میں جا گروں گا
ابھی ستاروں میں ہو رہا ہے شمار میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.