جمال یار اور اس کا بیاں محبت ہے
جمال یار اور اس کا بیاں محبت ہے
حسین شام کا دل کش سماں محبت ہے
ہمیں گلہ ہے کہ تم نے ہمیں نہیں روکا
تمہیں خبر تھی کہ آتش فشاں محبت ہے
عمل نہ ہو تو یقیں کس طرح دلاؤ گے
زباں سے کتنا بھی کہہ لو کہ ہاں محبت ہے
وہ اور لوگ ہیں جو دشمنی نبھاتے ہیں
مرے لیے تو یہ سارا جہاں محبت ہے
ہمارے گاؤں کی برفیلی سرد صبحوں میں
سنائی دیتی ہے جو وہ اذاں محبت ہے
وفا کی آخری تمثیل کربلا ہے دوست
سر حسین بہ نوک سناں محبت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.