Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جمال یار کو تصویر کرنے والے تھے

آصف شفیع

جمال یار کو تصویر کرنے والے تھے

آصف شفیع

MORE BYآصف شفیع

    جمال یار کو تصویر کرنے والے تھے

    ہم ایک خواب کی تعبیر کرنے والے تھے

    شب وصال وہ لمحے گنوا دیئے ہم نے

    جو درد ہجر کو اکسیر کرنے والے تھے

    کہیں سے ٹوٹ گیا سلسلہ خیالوں کا

    کئی محل ابھی تعمیر کرنے والے تھے

    اور ایک دن مجھے اس شہر سے نکلنا پڑا

    جہاں سبھی مری توقیر کرنے والے تھے

    ہماری در بدری پر کسے تعجب ہے

    ہم ایسے لوگ ہی تقصیر کرنے والے تھے

    جو لمحے بیت گئے ہیں تری محبت میں

    وہ لوح وقت پہ تحریر کرنے والے تھے

    چراغ لے کے انہیں ڈھونڈیئے زمانے میں

    جو لوگ عشق کی توقیر کرنے والے تھے

    وہی چراغ وفا کا بجھا گئے آصفؔ

    جو شہر خواب کی تعمیر کرنے والے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے