حرف و خیال و تازگی شعری جمال اور شے
حرف و خیال و تازگی شعری جمال اور شے
گویا وہ حسن اور ہے اس کی سنبھال اور شے
دیکھ یہ تو نہیں ہے تو دیکھ یہ میں نہیں ہوں میں
موت الگ معاملہ عین وصال اور شے
یعنی فقیر خامشی یعنی گدائی شور ہے
یعنی یہ رقص کچھ نہیں یعنی دھمال اور شے
جو نے دکھائی دے سکے اس پر یقین کیجیے
عین جمال اور ہے عکس جمال اور شے
تو نے جو پا لیا وہ کیا مجھ سے جو کھو گیا وہ کیا
تیرا عروج کچھ نہیں میرا زوال اور شے
یعنی کہ عشق کیجیے یعنی یہ عمر کچھ نہیں
یعنی کہ شوق اور شے اہل و عیال اور شے
دیکھ جنون و خبط میں فرق بہت ہے دوستا
عشق کی آگ اور ہے تیرا ابال اور شے
دل میں ابھر چکا ہے جو اس کا غروب ہی نہیں
یعنی یہ شرق اور ہے گویا شمال اور شے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.