جمی ہے جن پہ نظر وہ حدیں نہیں آئیں
جمی ہے جن پہ نظر وہ حدیں نہیں آئیں
قدم اٹھا کہ ابھی منزلیں نہیں آئیں
تجھے خبر ہے یتیموں کے درد کی جن کی
زبان پر کبھی فرمائشیں نہیں آئیں
گلے لگاتے ہیں خنجر ہزار پشت پہ ہوں
منافقت کی یہ رسمیں ہمیں نہیں آئیں
ادب میں رہتا ہوں سو اختلاف ہوں مجھ کو
بڑوں کے آگے مجھے جرأتیں نہیں آئیں
کہاں گئے تری محفل میں بیٹھنے والے
علیؔ زمانہ ہوا رونقیں نہیں آئیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.