Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنم لیا ہے جو انساں فروش نگری میں

رشید حسرت

جنم لیا ہے جو انساں فروش نگری میں

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    جنم لیا ہے جو انساں فروش نگری میں

    سکوت چھایا ہوا ہے خموش نگری میں

    جو منہ کی کھا کے پلٹتا ہے اور بستی سے

    نکالتا ہے وہ سب اپنا جوش نگری میں

    اگرچہ چہرے سے یہ سخت گیر لگتے ہیں

    سبھی ہیں دوست صفت برف پوش نگری میں

    تمہارے شہر کے شر شور کا اثر ہی نہیں

    کہ چھوڑ آیا ہوں میں چشم و گوش نگری میں

    پڑی ہے سب کو یہاں اپنا سر چھپانے کی

    کوئی تو مجھ سا دکھے سرفروش نگری میں

    امیر شہر نے صرف نظر پسر سے کیا

    غریب شہر کا نکلا ہے دوش نگری میں

    اگا رہے ہیں یہاں فصل ظلمتوں کی جو

    سنائی دی ہے نوائے سروش نگری میں

    بہار آئی ہے پیلی خزاں رتوں کے بعد

    سو پایا جاتا ہے جوش و خروش نگری میں

    رشیدؔ نام کے سنتے ہیں کوئی شاعر ہیں

    نہیں ہے ان سا کوئی شبد کوش نگری میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے