جنگ حیات و موت میں کیا کیا نہیں ہوا
جنگ حیات و موت میں کیا کیا نہیں ہوا
گزرا ہے درد حد سے پہ چارہ نہیں ہوا
میں نے سدا رکھیں یہیں قطروں سی فطرتیں
میں آج تک غرور کا دریا نہیں ہوا
کیا حادثہ ہے یہ بھی کہ رشتہ ترا مرا
بس بیج رہ گیا کبھی پودا نہیں ہوا
جب علم نے جہان کو تقسیم کر دیا
اچھا ہے لا خرد ہوں میں دانا نہیں ہوا
بیماریوں میں آئے گا پرسش کو روز وہ
یہ سوچ کر سحابؔ میں اچھا نہیں ہوا
- کتاب : میں اردو بولوں(شعری مجموعہ) (Pg. 144)
- Author : اجئے سحاب
- مطبع : اردو پریس کلب(یو۔پی۔سی) انٹر نیشنل پبلی کیشنز (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.