جنگ میں جائے گا اب میرا ہی سر جان گیا
جنگ میں جائے گا اب میرا ہی سر جان گیا
اور ہوگا نہ کوئی سینہ سپر جان گیا
مجھ شناور کو ڈبو سکتے نہیں دونوں حریف
میں بھی طوفان کا دریا کا ہنر جان گیا
اونچی پرواز کی ہمت بھی تو کر لے کرگس
لاکھ شاہین کا انداز سفر جان گیا
آج تلوار ہوئی جاتی ہیں شاخیں اس کی
جنگ ہونی ہے ہواؤں سے شجر جان گیا
اس کے آنگن میں بھی مٹی کے سوا کچھ بھی نہیں
چاند کے گھر میں جو پہنچا تو بشر جان گیا
- کتاب : Lehja-e-Gul (Pg. 24)
- Author : Farooq Anjum
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.