جنگ پر اور نہ عداوت پہ یقیں رکھتا ہوں
جنگ پر اور نہ عداوت پہ یقیں رکھتا ہوں
میں ہوں انسان محبت پہ یقیں رکھتا ہوں
کب میں سرمایہ و دولت پہ یقیں رکھتا ہوں
زندگی کے لئے محنت پہ یقیں رکھتا ہوں
آسماں بھی ترے قدموں پہ جھکے گا اک دن
اے وطن میں تری عظمت پہ یقیں رکھتا ہوں
دھرم کے نام کا نیلام مبارک تم کو
کب میں مذہب کی تجارت پہ یقیں رکھتا ہوں
زندہ تاریخ کا عنواں ہے شہیدوں کا لہو
عظمت ذوق شہادت پہ یقیں رکھتا ہوں
حرم و دیر و کلیسا کی طرف کیوں جاؤں
میں تو انساں کی محبت پہ یقیں رکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.