Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگل جنگل ڈھونڈنے والی مجھ کو صدائیں کس کی تھیں

نسیم اجمل

جنگل جنگل ڈھونڈنے والی مجھ کو صدائیں کس کی تھیں

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    جنگل جنگل ڈھونڈنے والی مجھ کو صدائیں کس کی تھیں

    منظر جو تعمیر ہوا تھا اس پہ گھٹائیں کس کی تھیں

    برگ و شجر سب کانپ رہے تھے دیواریں چپ چاپ کھڑی تھیں

    وہ تو سن سے گزر گیا تھا پھر یہ ہوائیں کس کی تھیں

    اپنی اپنی قبا سنبھالے سارے مسافر گزر گئے

    راہ میں لیکن ٹکڑا ٹکڑا کالی ردائیں کس کی تھیں

    کبھی کبھی تو سب کچھ غائب کیسا میں اور کیسا وہ

    تیرے اس آفاق نگر میں ایسی ادائیں کس کی تھیں

    میرے سائے کے آگے کوئی سایہ لرز رہا تھا

    نکلے تھے جب گھر سے اپنے ساتھ دعائیں کس کی تھیں

    وہ جو بہت خوں ریز تھا ساون وہ تو ہم نے جی بھی لیا

    شاخ شفق پر پتا پتا زرد قبائیں کس کی تھیں

    آنکھ میں میری پتھر گم تھا پیاس میں میری صحرا گم

    وہ تو مجھ کو چھوڑ چکا تھا پھر یہ جفائیں کس کی تھیں

    ارزاں کس کا نور نہاں تھا ننھی ننھی کلیوں میں

    پتا پتا اے گل خوبی تجھ پہ قبائیں کس کی تھیں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے