جنگل کی اداسی کو مٹانے کے لئے تھا
جنگل کی اداسی کو مٹانے کے لئے تھا
اک گیت درختوں کو سنانے کے لئے تھا
اک نقشہ بہایا تھا سمندر میں کسی نے
اک نقشہ سمندر کے خزانے کے لئے تھا
اک شبنمی رستے پہ سفر نرم ہوا کا
بھیگی ہوئی خوشبو کے ٹھکانے کے لئے تھا
اک ابر کے موسم میں ہری دھوپ کا پودا
خوابوں کے بغیچے میں اگانے کے لئے تھا
اک جذبۂ شاداب زمانے کی نظر میں
رسموں کی انگیٹھی میں جلانے کے لئے تھا
منزل پہ پہنچ کر مجھے احساس ہوا ہے
رستے میں پڑا پھول اٹھانے کے لئے تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.