جنگلوں میں جو خدا تتلیاں محفوظ رکھے
جنگلوں میں جو خدا تتلیاں محفوظ رکھے
تو زمانے میں وہی لڑکیاں محفوظ رکھے
میں نے اک فصل اگا رکھی ہے درد دل کی
میری آنکھوں میں قضا بدلیاں محفوظ رکھے
بادباں کھول دیا ہم نے فلک کو کہہ دو
آندھیاں واندھیاں یہ بجلیاں محفوظ رکھے
دشت و صحرا میں رکھے عشق کو زندہ جو وہ
شہر کے بیچ میں ویرانیاں محفوظ رکھے
جب قفس دے ہی دیا ہے مری قسمت میں تب
وحشت عشق سے یہ تیلیاں محفوظ رکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.