جشن حیات ہو چکا جشن ممات اور ہے
جشن حیات ہو چکا جشن ممات اور ہے
ایک برات آ چکی ایک برات اور ہے
عشق کی اک زبان پر لاکھ طرح کی بندشیں
آپ تو جو کہیں بجا آپ کی بات اور ہے
پینے کو اس جہان میں کون سی مے نہیں مگر
عشق جو بانٹتا ہے وہ آب حیات اور ہے
ظلمت وقت سے کہو حسرت دل نکال لے
ظلمت وقت کے لیے آج کی رات اور ہے
ان کو شمیمؔ کس طرح نامۂ آرزو لکھیں
لکھنے کی بات اور ہے کہنے کی بات اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.