Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جور کے بعد ہے کیوں لطف یہ عادت کیا ہے

داغؔ دہلوی

جور کے بعد ہے کیوں لطف یہ عادت کیا ہے

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    جور کے بعد ہے کیوں لطف یہ عادت کیا ہے

    تم تلافی جو کرو اس کی ضرورت کیا ہے

    ایک دن مان ہی جاؤ گے ہمارا کہنا

    تم کہے جاؤ یہی تیری حقیقت کیا ہے

    وعدۂ وصل سے انکار ہے تو قتل کرو

    تم سے ہم پوچھتے ہیں اس میں قباحت کیا ہے

    بوسہ مانگا تو کہا اس نے بدل کر چتون

    آپ کو یہ بھی خبر ہے مری عادت کیا ہے

    ہائے کیا تھا وہ زمانہ کہ تم آگاہ نہ تھے

    شکر کس چیز کو کہتے ہیں شکایت کیا ہے

    کیا کہوں کس سے کہوں دل کی حقیقت اے داغؔ

    سب یہی پوچھتے ہیں کہئے تو حضرت کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے