جور تیرا ہمیں اٹھانا تھا
جور تیرا ہمیں اٹھانا تھا
یہ بھی اک موت کا ٹھکانا تھا
دل ہی زلفوں کے پیچ میں آیا
اور ایسا کوئی دوانہ تھا
وصل محشر پہ کیوں رکھا موقوف
یہ تو قصہ یہیں چکانا تھا
چہچہے اب کہاں رہے بلبل
خوشی کا اور ہی زمانہ تھا
بے وفا تجھ سے پوری پڑنی تھی
ہم نے آگے ہی تجھ کو جانا تھا
وقت رخصت جو مرتے مرتے بچے
اتنے دن اور رنج پانا تھا
جئے تھے ہجر کے لئے فدویؔ
یوں خدا کو ہمیں دکھانا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.