جواب عرض تمنا تو میرا اپنا تھا
تری صدا میں بھی لہجہ تو میرا اپنا تھا
ہوا کریں جو سمندر تھے اس کے قدموں میں
کہ میری پیاس پہ قبضہ تو میرا اپنا تھا
وہ کیوں نہ سب سے زیادہ مجھے عطا کرتا
کہ زخم بانٹنے والا تو میرا اپنا تھا
بجا کہ تیری امانت تھی میری آتش دل
مگر اس آگ میں جلنا تو میرا اپنا تھا
اب آئنے میں جو لگتا ہے اجنبی مجھ کو
میں سوچتا ہوں وہ چہرا تو میرا اپنا تھا
اتر گیا مرے دل میں تو کیا تعجب ہے
کہ اس کے ہاتھ میں تیشہ تو میرا اپنا تھا
قدم قدم پہ لڑا بدرؔ جو اندھیروں سے
وہ زخم زخم اجالا تو میرا اپنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.