جواں ستاروں کو گردش سکھا رہا تھا میں
جواں ستاروں کو گردش سکھا رہا تھا میں
کل اس کے ہاتھ کا کنگن گھما رہا تھا میں
اسی دیے نے جلایا مری ہتھیلی کو
کہ جس کی لو کو ہوا سے بچا رہا تھا میں
تمام گوپیاں مصروف تھیں نمائش میں
اکیلا کھیت میں بنسی بجا رہا تھا تھا میں
یہ بات دھوپ کو شاید بہت خراب لگی
سلگتی ریت پہ بادل بچھا رہا تھا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.