جواز آب و تاب اب گلاب کے لیے نہیں
جواز آب و تاب اب گلاب کے لیے نہیں
ہماری یاد زینت کتاب کے لیے نہیں
نکل کے آسماں پہ آ سمندروں پہ نام لکھ
تو چاند ہے تو چادر حجاب کے لیے نہیں
مری امانتیں سنبھال اجال دے مرے نقوش
یہ درد اب کسی سے انتساب کے لیے نہیں
مروتوں کے زخم بھی عزیز رکھنا جان سے
سلوک دوستاں ہے یہ حساب کے لیے نہیں
لہو کا ذائقہ نہ چکھ لہو کا تجربہ نہ کر
لہو ہے اضطراب اضطراب کے لیے نہیں
مرے جنوں کو خیر و شر کے دائرے سے دور رکھ
یہ زندگی کا حسن انتخاب کے لیے نہیں
ہر ایک اجنبی سے اپنا مدعا بیاں نہ کر
نظر شناس ہے تو اجتناب کے لیے نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.