جذب ہونے بھی نہ پائے تھے ہمارے آنسو
جذب ہونے بھی نہ پائے تھے ہمارے آنسو
یاد پھر آ گئے بھولے سے تمہارے آنسو
بن ہی جاتے کبھی ہستی کے سہارے آنسو
ہائے رک ہی نہ سکے ہم سے ہمارے آنسو
میری آنکھوں میں رہے وہ تو کھٹکتے ہی رہے
ان کے دامن پہ بنے چاند ستارے آنسو
ٹوٹتی ہے دل غمگیں پہ قیامت کیا کیا
آ کے پلکوں پہ جو رکتے ہیں ہمارے آنسو
یہ نہ ہوتے تو قیامت تھا سحر تک جینا
میرے پیارے مری راتوں کے سہارے آنسو
عظمت عشق ہے پابندئ ضبط فرقت
یعنی توہین محبت ہیں ہمارے آنسو
ایک آنسو نہ بہاؤں غم دنیا کے لئے
غم جاناں کے لیے ہیں مرے سارے آنسو
وہ بھی کیا ساعت رنگیں تھی کہ جب اے میکشؔ
ان کے آنچل میں ہوئے جذب ہمارے آنسو
- کتاب : KHuli kitab (Pg. 37)
- Author : Masuud maikash muradabadi
- مطبع : Adbi Miaar Publications (1981)
- اشاعت : 1981
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.