جذب جلوؤں میں ہوا ایسا کہ جلوہ بن گیا
جذب جلوؤں میں ہوا ایسا کہ جلوہ بن گیا
مجھ کو سمجھو شمع محفل ہستیٔ پروانہ کیا
ذرہ ذرہ ہے جہاں کا آج رشک آفتاب
پھر کوئی دہرا رہا ہے طور کا افسانہ کیا
جان کر میں ان کے قدموں میں گرا ہوں جھوم کر
مصلحت تھی عشق کی یہ لغزش مستانہ کیا
کیا ضرورت ہے سنے کیوں وہ مری روداد غم
حسن کی محفل میں درد عشق کا افسانہ کیا
اللہ اللہ آج وہ بھی تو گریباں گیر ہیں
سن لیا ہے صابرؔ ناشاد کا افسانہ کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.