جذب کی سب انتہاؤں کا تماشا ہر طرف
جذب کی سب انتہاؤں کا تماشا ہر طرف
تم کہا تھے تم نہیں تھے میں ہی میں تھا ہر طرف
یہ مرے دل میں سمٹ آئے گی اک دن دیکھنا
تم نے کس عالم میں پھیلائی تھی دنیا ہر طرف
دشت میں بھی آ ملے تھے کائناتی سلسلے
وحشتوں نے کر دیا تھا میرا چرچا ہر طرف
تم نے میرے در پہ لا چھوڑا اسے اچھا کیا
ورنہ یوں ہی بے سبب یہ غم بھٹکتا ہر طرف
میرے حق میں تو ہر اک موسم خزاں آثار تھا
کس کی صناعی نے گل منظر سجایا ہر طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.