جذبۂ عشق جو پندار سے وابستہ ہے
درحقیقت مرے اقرار سے وابستہ ہے
ہے حقیقی کہ مجازی نہیں کھلتا یہ راز
سلسلہ عشق کا اسرار سے وابستہ ہے
اس غلط فہمی کو تو دل سے نکالے گا کب
کامیابی تری دستار سے وابستہ ہے
ایک مخلوق زبانوں سے مٹاتی ہے جسے
اک قیامت اسی دیوار سے وابستہ ہے
نوع انسان کی دنیا میں ترقی کا راز
اس کی ایجاد کی رفتار سے وابستہ ہے
ایک انسان کی دنیا میں پذیرائی تلک
اس کے خود اپنے ہی کردار سے وابستہ ہے
ہر محبت کا تعلق سبھی رشتوں کی بقا
دل کے جذبات کے اظہار سے وابستہ ہے
جاگتی آنکھ سے فردوس بریں اب تک کیوں
ان دمکتے لب و رخسار سے وابستہ ہے
نرم لفظوں سے اترتی ہے جو شبنم دل میں
تیرے لہجے تری گفتار سے وابستہ ہے
باندھ رکھی ہے فقط والیٔ طیبہ سے امید
میری بخشش اسی دربار سے وابستہ ہے
آپ کو آتا ہے ہر سر کو جھکانے کا فن
یہ ہنر آپ کے کردار سے وابستہ ہے
جیت یا ہار کا کب ختم تماشہ ہوگا
کھیل بس سانس کی رفتار سے وابستہ ہے
کیا پرندے کبھی محسوس کریں گے شمسہؔ
ہجر کا درد جو اشجار سے وابستہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.