جذبۂ عشق کم دکھاتا ہوں
جذبۂ عشق کم دکھاتا ہوں
جان تجھ پر مگر لٹاتا ہوں
یوں کسی کو نہیں میں یاد آیا
میں بھی تو سب کو بھول جاتا ہوں
کان بھرتے ہیں ایک دوجے کے
اپنے دشمن کو میں ہی بھاتا ہوں
تیرے چہرے سے زلف کا پردا
اپنے ہاتھوں سے میں ہٹاتا ہوں
بات کر لوں ہزار کرنے کو
میں ہی خود دوریاں بڑھاتا ہوں
تجھ سے شکوہ بھی شاعرانہ ہے
یوں تجھے آئنہ دکھاتا ہوں
ہجر کی رات مجھ پہ ہے بھاری
صبح اٹھتا ہوں لڑکھڑاتا ہوں
وہ مجھے چھوڑنے ہی والا ہے
میں بھی نزدیکیاں مٹاتا ہوں
خواہش وصل یوں نہیں ساحلؔ
ملنے والوں سے مات کھاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.