جذبۂ شوق جگایا تو برا مان گئے
جذبۂ شوق جگایا تو برا مان گئے
دل نے اک پھول کھلایا تو برا مان گئے
اہل گلزار نے گلزار کو پامال کیا
آشیاں ہم نے جلایا تو برا مان گئے
شمع امید مصیبت میں جلا کر ہم نے
ظلمت غم کو مٹایا تو برا مان گئے
اپنی محفل کو تو ہنس ہنس کے سجایا تم نے
ہم نے کاشانہ سجایا تو برا مان گئے
لوگ آتے رہے جاتے رہے محفل میں تری
ہم نے دشمن کو ہٹایا تو برا مان گئے
آپ پھولوں کو بھی پامال کیا کرتے تھے
ہم نے کانٹوں کو ہٹایا تو برا مان گئے
اب ہوا علم کہ وہ غیر سمجھتے تھے ہمیں
ان کو اپنا جو بنایا تو برا مان گئے
سب کی فریاد سنی تم نے بڑے غور کے ساتھ
میں نے بھی حال سنایا تو برا مان گئے
عشق کی راہ میں دنیا تھی رواں اے شبیرؔ
اک قدم ہم نے اٹھایا تو برا مان گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.