جذبۂ شوق کا اظہار کہاں ہوتا ہے
جذبۂ شوق کا اظہار کہاں ہوتا ہے
یاں حقیقت پے بھی خوابوں کا گماں ہوتا ہے
عہد طفلی میں جسے زیست کا حاصل جانا
وقت کا اب انہی باتوں میں زیاں ہوتا ہے
تم ہی آؤ گے مری روح میں خوشبو بن کر
یہ تصور بھی عجب راحت جاں ہوتا ہے
رات پلکوں پے سجاتا ہوں وفاؤں کے چراغ
دن نکلنے پے یہ انداز کہاں ہوتا ہے
عشق شوریدہ کو اشکوں سے تماشا نہ بنا
آگ پر پانی کے پڑنے سے دھواں ہوتا ہے
میرا محبوب ہے کیا پوچھنے والے اب پوچھ
ہاں یہ منظرؔ بھی شب و روز وہاں ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.