جذبات کا خاموش اثر دیکھ رہا ہوں
جذبات کا خاموش اثر دیکھ رہا ہوں
بے چین ہے دل آنکھ کو تر دیکھ رہا ہوں
خاکستر پروانہ ہے بجھتی ہوئی شمعیں
رنگین محبت کی سحر دیکھ رہا ہوں
موہوم ہوا جاتا ہے اب مقصد ہستی
باطل کو حقیقت پہ زبر دیکھ رہا ہوں
چھائے ہیں کچھ اس طرح مرے دیدہ و دل پر
ہر سمت وہی ہیں میں جدھر دیکھ رہا ہوں
منزل کا پتہ ہے نہ مقامات سفر کا
تیار ہے اب رخت سفر دیکھ رہا ہوں
جس راہ سے گزرے تھے محبت کے مسافر
سنسان وہی راہ گزر دیکھ رہا ہوں
اے موجؔ بلا خیز ہے دریائے محبت
طوفان کا عالم ہے جدھر دیکھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.