جذبوں کی ہر ایک کلی اندھی نکلی
اور محبت اس سے بھی پگلی نکلی
میں بھی توڑ نہیں پائی جھوٹی رسمیں
میں بھی بس اک معمولی لڑکی نکلی
تم مجھ سے نفرت کیسے کر پاؤ گے
میں تو اپنے جھوٹ میں بھی سچی نکلی
وہ گھر جو اجلا اجلا سا لگتا تھا
جھاڑا پونچھا تو کتنی مٹی نکلی
سوچا تھا اس سے ہر بات چھپاؤں گی
میں بھی وعدوں کی کتنی کچی نکلی
جو اپنے ہاتھوں سے پھاڑ کے پھینکی تھی
دل میں اک تصویر وہی رکھی نکلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.